جنسی بے راہ روی اور میڈیا کی ذمہ داری

لاہور میں ایک دل خراش واقعہ جو رپورٹ ہوگیا‘ ایک معصوم کلی کو درندگی کا نشانہ بنایا گیا نہ جانے کتنی سنبل درندگی کی بھینٹ چڑھ جاتی ہیں جو رپورٹ تک نہیں ہوپاتیں۔ ہمارے معاشرے میں اس طرح کے واقعات بڑی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ درندوں کے لیے چھوٹے بچے آسان ہدف بن جاتے…

خواتین اور معصوم بچوں اور بچیوں کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے ہوے واقعات۔۔۔ مجرم کون؟

سنبل اور اس کے جیسی بہت سی معصوم کلیوں کے پیش انے والے بد ترین واقعات کسی ایک کی نہیں بلکہ پورے معاشرے کی ناکامی کا ثبوت ہیں۔ اگر ایسے واقعات کہیں کہیں اور کبھی کبھی رونما ہوتے تو کہا جا سکتا تھا کہ یہ کسی فرد کی بیمار ذھنیت کا نتیجہ ہیں۔۔۔ مگر اے…

میرا درد نغمہ بے صدا

ایک بار پھر کچھ انسانی بھیڑیوں نے میرا بدن ادھیڑا ہے۔میں اسپتال کے بستر پر اپنے ہی خون میں لت پت زندگی کی سانسیں گن رہی ہوں۔ ہوش سنبھالنے پر انسانوں کی دنیا سے میرا پہلا تعارف یہ ہوا ہے کہ یہاں انسانی بھیڑیے بستے ہیں جو ہر لمحے میمنوں کی تلاش میں رہتے ہیں۔…

سماج کی جیت

شاہ زیب قتل کیس میں ملوث ملزمان کو رہا کر دیا گیا، مدعیان نے قتل کے تمام ملزمان کو فی سبیل اللہ  معاف کر دیا ۔۔۔ جونہی یہ خبر سنی تو شدید دھچکہ لگا۔۔۔  بظاہر ایسا ہو نا تو نہیں چاہیے تھا ۔۔۔ کیونکہ یہ ملزمان اور مدعیان کا  آپس کا معاملہ تھا ،   مگر…

حیا، شرف انسانیت

نانی جان اپنے زمانے کے واقعات بڑے دلچسپ پیرائے میں بیان کرتیں ،تین عشرے قبل وہ رحلت کر گئیں۔ انکے ساتھ گزرا ہوا میرا وقت ماضی کی خوشگوار یادوں میں سے ہے۔۔۔ جب ہم بچے دائرہ بنا کر بیٹھ جاتے اور یوں لگتا جیسے وہ قبل از مسیح کے واقعات سنا رہی ہوں ۔۔۔ جیسے…

ٹیکنالوجی اور ہمارے سماجی رویے

لوگ کہتے ہیں کہ ٹیکنا لوجی نے فاصلے کم کیئے اور لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب کیا۔یہ درست ہے کہ اس سے فاصلے کم ہوئے لوگ اپنے پیاروں سے رابطے میں رہتے ہیں۔لیکن سوچنے کی بات یہ ہے کہ اس سے لوگوں کے دلوں سے محبت کیوں ختم ہوتی جا رہی ہے؟پہلے لوگ سالوں…

معاشرے انصاف کے ساتھ زندہ رہتے ہیں

اس تصویر کی کاٹ کتنی گہری ہے ایک معصوم بچی اپنے والد کی تلاش میں اپنی ماں کے ہمراہ انصاف اور امن کیلئےدربدر ہےلیکن اس کیلئے انصاف کا کوئی در نہیں کھلتا کسی امن عالم کے ٹھیکیدار کے کان پر کوئی جوں نہیں رینگتی۔دنیا کو جنگ وجدل کے حوالے کر دینے والےعالمی امن  کے ٹھیکیدار…

دھماکہ دھماکہ ہے!

لائٹ کو گئے سات گھنٹے ہو چکے ہیں۔ عاجز آ کر میں نے موم بتی کی روشنی میںلیپ ٹاپ کھول لیا۔کام تو کر نا ہی ہے !ups چارج نہ ہونے کے با عث گھر اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے۔ سامنے پڑوس میں بچے انٹر کے امتحانات میں مصروف ہیں ِ، بلکہ پورے شہر اور ملک…

جیل کا تالا ٹوٹے گا!

’’جیل کا تا لا ٹوٹے گا ! الطاف ہمارا چھوٹے گا۔۔۔‘‘ پڑوسی ڈاکٹر صاحب کی ننھی منی بچی ہمارے اور اپنے لان کی نیچی سی مشترکہ دیوار پر بیٹھی نظم کے انداز میں گارہی تھی اور ہم اپنے دانت کچکچا رہے تھے! ٹہرئیے قارئین! یہ کوئی لندن کی تصویر نہیں ہے اور نہ ہی یہ…

آئینہ… ماضی کے آئینے میں حال اورمستقبل کاعکس!

سال 2012ء اپنے اختتام کی طرف گامزن تھا روشنیوں کے شہر میں کرسمس اور ہیپی نیو ایئر کی تقریبات اپنے عروج پر تھیں مسز عامر کی جوان پوتیاں بھی کسی ایسی ہی تقریب میں شرکت کی تیاریاں کررہی تھیں۔ جو لباس انہوں نے پہن رکھے تھے انہیں دیکھ کر مسز عامر کے دل میں ہُوک…