سقوطِ ڈھاکہ

16 دسمبر ہماری تاریخ کا وہ سیاہ ترین باب جب ہمارا شرقی بازو ہم سے جدا ہوا۔ اس سانحے کے حوالے سے آج تک حقائق منظرِ عام پر نہیں آسکے ہیں، اس سے بڑی ستم ظریفی اور کیا ہوگی کہ جن لوگوں نے وہاں پاکستانی فوج کے ساتھ مل کر تحفظِ پاکستان کی جنگ لڑی…

سانحہ سقوط ہے

میں ایک پاکستانی شہری ہوں اور میرے والد ایک پاکستانی فوجی تھے۔ ان کی باتیں سن سن کر اپنے ملک سے محبت میں نے تب سے کی ہے جب میں محبت کے مفہوم سے بھی آشنا نہیں تھی ، شاید اب بھی نہیں ہوں ہوں مگر اتنا جانتی ہوں کہ جب جب اس ملک کے…

زندگی کی حقیقت۔۔۔

موبائیل کی میسج ٹون نے مجھے چونکا دیا! دیکھا تو ایس ایم ایس میں لکھا تھا کہ: “ہماری ساتھی نمرہ کے لئے دعائوں کی درخواست ہے وہ آئی سی یو میں ہے۔” یہ میسج میری عزیز ساتھی زینب کی طرف سے موصول ہوا تھا۔ مجھے یہ پڑھ کہ کچھ سمجھ نہیں آیا کہ یہ کون…

شوق کی شدّت کو پھر سے آزمانا چا ہیے!

“مایوں، مہندی ہورہی ہے؟” “میلاد کا مہینہ شروع ہوگیا ہے کیا؟” “قرآن خوانی کی محفل منعقد کی جائے گی کیا؟” “نکاح ہے کیا کسی کا؟” یہ ہیں وہ جملے جو اجتماع عام کے دوران ادبی نشست کے انعقاد سے پہلے تیاریوں کے درمیان سننے کو ملے !اجتماع عام کے ہنگامہ پر ور ماحول میں ادبی…

نظریہ کی قوت

پچاس ایکڑ خطہ زمین پر خیموں کا جو عارضی شہر آباد تھا جہاں ایک ٹاریخ رقم کی جا رھی تھی کہ اس قافلہ سخت جان میں لاکھوں مردوں کے ساتھ ساتھلگ بھگ ایک لاکھ عورتیں اسلامی پاکستان کا خواب آنکھوں میں سجاٰئے ایک نٰئے پاکستان کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالنے کے لئے اپنے گھروں…

روداد اجتما ع عام لا ہور

انسانی سروں کا ایک سلسلہ تھا جوچلا آرہا رہا تھا۔ چھوٹے بڑے انسانی سر گویا امڈے چلے آرہے تھے۔ بغیر عمر کی تخصیص کے مرد و زن ،بو ڑھے ، بچے ایک جذبہ شوق و ولولہ کے ساتھ مینا ر پا کستا ن کے سا ئے تلے جمع ہو رہے تھے نہ تو موسم کی…

سنہری یا دیں، روداد اجتما ع عام

27،28اور29 اکتوبر کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور اس کے جڑواں شہر راولپنڈی کے قریب مدینۃالعلم قرطبہ میں جماعت اسلامی پاکستان کا سہ روزہ اجتماع عام منعقد ہوا۔ اس اجتماع عام میں 5لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی۔ پاکستان کی 53سالہ تاریخ میں اب تک کل 10اجتماع ہوئے اور یہ اجتماع گیارہواں تھا۔ اس…

ان الحکم الاللہ

قافلے زاد سفر باندھ رہے ہیں ہزاروں لوگ رات دن اجتماع عام کی تیاریوں میں مصروف ہیں اور مینار پاکستان ان لاکھوں لوگوں کے استقبال کا منتظر جن میں ہر مقام، ہر رنگ رنگ و نسل ہر زبان، ہر طبقے کے لوگ موجود ہونگے۔۔۔ وہاں کسان بھی ہونگے اور جاگیردار بھی، ان پڑھ بھی ہونگے…

اقبال کا شاہین کون؟

۹ نومبر کی تاریخ ہر سال کے کیلینڈر پر جلوہ افروز ہوتی ہے۔ اس دن کی اہمیت کے بارے میں آج کا نوجوان اس سے ذیادہ نہیں جانتا کہ یہ ’’یومِ اقبال‘‘ ہے۔ اور ایک اقبالؒ تھے کہ جن کو نوجوانوں سے بے تحاشہ امیدیں وابستہ تھیں۔ فرمایا کہ : قناعت نہ کر عالمِ رنگ…

تم آؤ کہ فرض بلاتا ہے

یہ چار سمت سے عشق بلا خیز کے قافلے کس سمت رواں دواں ہیں۔۔۔ یہ تو وہی جگہ ہے وہی مینار جہاں سے 1940 میں ایک قافلہ چلا تھا جو قیام پاکستان کی منزل تک تو پہنچا۔۔۔ مگر تکمیل پاکستان کا سفر اپنوں اور غیروں کی سازشوں کی بھینٹ چڑھ گیا۔۔۔ اھل قافلہ کو”رہبر ”…