ذرا نم ہو تو یہ مٹی۔۔۔۔۔ تبصرہ

ذرا نم ہوتو یہ مٹی…. یہ علامہ اقبال کے ایک شعر کامصرعہ ہے جوربع صدی سے امت کا درد رکھنے والوں کے لیے امید کا استعارہ ہے مگر درا صل یہ محترمہ بنت الاسلام کے ناول کا عنوان ہے جو سقوط ڈھاکہ کے تناظر میں لکھا گیا ہے۔یہ ناول 1978 ء میں پہلی دفعہ شائع…

تنہا ۔۔۔سقوط ڈھاکہ کے پس منظر میں لکھا ناول

سلمیٰ اعوان کا ناول    تنہا                                     آ ج بھی تنہا ہے !    یادش بخیراردو ڈائجسٹ میں پڑھی سلمٰی اعوان کی کہانی کے کچھ حصے ذہن میں چمکتے ہیں   جنہوں نے اس وقت سے ان کو پسندیدہ ناول نگار کا درجہ  دے دیا تھا ۔   پھر اشتہار دیکھا  کہ سلمیٰ اعوان کا     ناول  ”…

امتحان اور بھی ہیں !

امتحاں اور بھی ہیں………!! ثریا بیگم پر ایک ہول سی سوار ہونے لگی ”پندرہ روزے گزر چکے ہیں مگر ابھی تک کوئی گہما گمی نظر نہیں آرہی………“ عید کی تیا ری تو ہر گھر میں زیر بحث ہے مگر ان کو تو اپنے نواسے سعد کی شادی کی فکر ہے جس کے لیے وہ بطور…

سقوطِ ڈھاکہ

16 دسمبر ہماری تاریخ کا وہ سیاہ ترین باب جب ہمارا شرقی بازو ہم سے جدا ہوا۔ اس سانحے کے حوالے سے آج تک حقائق منظرِ عام پر نہیں آسکے ہیں، اس سے بڑی ستم ظریفی اور کیا ہوگی کہ جن لوگوں نے وہاں پاکستانی فوج کے ساتھ مل کر تحفظِ پاکستان کی جنگ لڑی…

آؤ ایک بنیں

کیسے غم ناک دن ہیں اور راتیں۔ دسمبر ایک بار پھر آنکھوں کو لہو رلاگیا۔ میرے قبیلے کے ایک سردار کو سرِ دار چڑھادیا گیا۔۔۔ باکردار اور باہمنت، جری اور بہادر سردار مسکراتے ہوئے اپنے رب کا کلمہ بلند کرنے کے جرم میں پھانسی کے پھندے کو چُوم گیا۔ فطری نیند کو کوئی روک نہیں…

عبدالقادرمُولا شہید: تمام سینے تمہارے گھر ہیں!

  حادثے سے بڑا سانحہ یہ ہوا لوگ ٹھرے نہیں حادثہ دیکھ کر   سقوط ڈاھاکہ کی کہانی کا سب سے المناک پہلو ہی یہ ہے کہ ہم نے مشرقی پاکستان کھو کر بھی اسے بھلا بھی دیا۔ہر سال 16دسمبر کو ہم  سانحہ مشرقی پاکستان کی ایک رسمی سی یاد مناتے ہیں اور بس۔مگر اس…

عبد القادر مولاؒ کیخلاف عدالتی کاروائی کی حقیقت

شہید ِ پاکستان” عبد القادر مولاؒ پر لگائے جانے والےقتل اور آبرو ریزی کے الزام بے نقاب1971ءمیں البدر کا پاکستان کے اتحاد” کے لیے بھارتی تربیت یافتہ مکتی باہنی کے خلاف پاکستانی فوج کا ساتھ دینے سے کوئی شخص لا علم نہیں ہے۔ اسلامی جمعیت طلبہ نے وسیع تر قومی بقا و اتحاد کی خاطر…

ہم محب وطن قوتوں کو کیا پیغام دے رہے ہیں؟

جرم بہت سنگین تھا ان کا اس لیے سزا بھی بہت سخت اور اپنے تئیں عبرت ناک دی گئی ہے۔ایک پینسٹھ سالہ بزرگ پر بنگلہ دیش کی وزیر اعظم حسینہ واجد نے جو ظلم کیا اس پر تو کوئی حیرت نہیں ہے کیوں کہ وہ تو شیخ مجیب الرحمن کی بیٹی ہے، مجیب الرحمن عوامی…

طاغوت کے مقابل، پاکیزہ صفت نوجوان

دسمبر آتے ہی زخموں سے خون رسنا شروع ہو جاتا ہے 2012ء کا دسمبر تو زیادہ ہی بھیانک محسوس ہو رہا ہے کیونکہ ا ن لمحات میں جبکہ تحریر کو قرطاس پر بکھیرنے کی کوشش کررہا ہو ں اپنی سرزمین کو ہندوستانی غنڈوں سے بچانے والے محب وطن مقدمات اور سزائے موت سمیت قید وبند…