ترکی میں اسلام پسندوں کی باہمی کشمکش، چند غور طلب پہلو

یونی ورسٹی کے چند طالب علموں اور کچھ چھوٹے تاجروں نے 1960 کی دہائی کےآخر میں مل جل کر ایک ہاسٹل کی بنیاد رکھی۔ جہاں طلبا کو رہایش کے علاوہ اچھے اخلاق سکھلانے اور بری صحبت سے بچانے کا بھی اہتمام کیا جاتا تھا یہ اس ہاسٹل کی خاص بات تھی۔ جلد ہی یہ سلسلہ…

از خوابِ گراں خیز!

ٹھیک ہی تو کہہ رہے ہیں کہنے والے کہ کمزوروں کی کھوپڑیوں سے مینار ہی بننا چاہیں ۔لیکن کیا کریں کہ ہم مینار یوں نہیں بناسکے کہ ’’ڈرون‘‘ کھوپڑیوں کو سلامت ہی نہیں رہنے دیتے ۔ اور کوئی کھوپڑی تو انہیں اتنی عزیز ہوتی ہے کہ محض ایک سر کی قیمت’’پچاس لاکھ ڈالر‘‘ بھی لگا…

صلیبی شازشیں

1924ء سقوط خلافت سے کچھ پہلے یہودی بہت بڑی دولت لیکر اُس وقت کے خلیفہ مسلمین سلطان عبدالحمید جو مملکت ترکی کے حکمران تھے کے پاس آئے اور درخواست کی کہ ہمیں فلسطین میں آباد ہونے دیا جائے۔مگر ایمانی غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ترکی کے سلطان نے یہودیوں کو منع کر دیا اور کہا…

ترک ! اپنے شاندارماضی کو مستقبل بنانے کے راستے پر

تاروں بھرے آسمان کے نیچے استنبول کے ایک خوبصورت پارک میں شہر کے میئر لاکھوں افراد کے مجمع سے پرجوش خطاب کررہے تھے اور میرے آغا جان (قاضی حسین احمد ) اپنے عزیز دوست اُستاد نجم الدین اربکان ہوجہ کے پہلو میں بطور مہمان خصوصی بیٹھے اس نوجوان کا خطاب سن رہے تھے جس میں…