06 ستمبر۔۔۔

زندہ قومیں اپنے ایک ایک لمحے کا حساب کر تیں ہیں اور ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتی ہیں۔ وطن عزیزپاکستان زبان، نسل اور علاقے کے بجائے محض اخوت اسلامی اور بھائی چارے  کی بنیاد پر قائم ہوا تھا۔ مادی اور دنیوی فا ئدوں سے بے نیاز تحریک پاکستان میں ان لوگوں کا نمایاں کردار ہے  جن کے علاقوں کو کبھی  بھی اس کا حصہ  نہیں بننا تھا اور جنہیں پاکستان کے شجر سایہ دار سے محروم ہی رہنا تھا۔ یہ ایثار و قربانی صرف نظریہ اسلامی کے لیے تھی جس کی بنیا دوں پر پاکستان وجود میں آیا ۔

06 ستبر پاکستانی تاریخ کا سنہرا دن: یوم دفاع پا کستان  ہر قسم کے تعصبات کو پاک کر کے، مسلمانوں کے باہم اتحاد و یگانگت کا عملی مظہر  ہے  جس نے پاکستانی قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا تھا۔ آج سوالیہ نشان ہے کہ وہ پاکستان جس کو اسلام کا قلعہ کہا گیا تھا، لسانی منافرت، عصبیت، و بد امنی کی آگ میں کیوںجل رہا ہے؟ آج پاکستان کی شناخت  بدعنوان ملک کی بن گئی ہے۔ کسی بھی ملک میں  دفاع قومی سلامتی  کو ادلین ترجیح حاصل ہوتی ہے مگر افسوس فوجی آمریت و مداخلت نے سب سے زیادہ دفاع ہی کو نقصان پہنچایا ہے۔ ہر طبقہ غیرمطمئین ہے 36 برس گذرنے کے بعد بھی پاکستان سخت اقتصادی گرداب میں ہے۔ بغض، عناد، کینہ پروری، آپس کی نااتفاقی نے مسلمانوں کو ٹکڑوں میں بانٹ دیا ہے۔ مسلم قومیت کی بنیاد رنگ، نسل، علاقہ اور زبان سے ماورا محض دین اسلام کی بنیاد پر ہے جو انہیں آپس میں جوڑے رہنے  کے بعد سیسہ پلائی دیوار بنا دیتی ہے  اور جس کا عملی مظہر  6 ستبر کا وہ سنہرا دن تھا جس میں محض جذبہ ایمانی  کے ذریعے بھارت کے شب خون کا منہ توڑ جواب دیا گیا تھا اور آج دین اسلام سے دوری نے قومیت کی بنیاد کو دین کے بجائے رنگ، نسل، زبان، علاقہ بنا کر مسلمان کو مسلمان کا دشمن بنادیا ہے۔

اسلام احترام انسانیت، خدمت خلق اور معاشرتی و سماجی فلاح کا سب سے بڑا داعی ہے  جس میں ہر مسلمان پر ایک دوسرے کی جان، مال آبرو حرام ہیں اور ایک دوسرے کے دکھ درد کو اپنا دکھ درد تصور کرنا ہے۔ آپ ؐ نے  فر مایا ہے کہ اہل ایمان کی مثال ایک دوسرے سے محبت کرنے، ایک دوسرے کا غم کھانے اور ایک دوسرے پر مہربانی کرنے میں جسم کی مانند ہے کہ  اگر اس کا ایک حصہ تکلیف سے دوچار ہوتا ہے تو سارا جسم اسی کیفیت کا شکار ہوجاتا ہے اور بے خوابی و بخار میں مبتلا ہو جا تا ہے۔(صحیح مسلم)

مسلمان مسلمان کے لیے آئینہ ہے، مسلمان مسلمان کا بھائی ہے اور ہر وقت اس کی مدد کے لیے کھڑا رہتا ہی(سنن ابی دادد)
ارشاد باری تعالیٰ ہے  انما المومنون اخوۃ ( سورۃ الحجرات :10)
مومن تو ایک دوسرے کے بھا ئی ہیں۔
مسلمانوں کے آپس میں بھائی بھائی بنے رہنے کی فضیلت اسی سے ظاہر ہے  کہ اہل جنت کے متعلق  بھی فر ما دیا گیا ہے کہ اخواناً علیٰ سر ر متقٰبلین ۔(الحجر: ۷۴) وہ آپس میں بھائی بھائی بن کر آمنے سامنے تختوں پر بیٹھیں گے۔

فرمان نبوی ہے :آپؐ نے فر مایا کہ  ایک مومن دوسرے مومن کے لیے عمارت کی مانند ہیں کہ اسکا ایک حصہ دوسرے حصے کو مضبوطی بخشتا ہے (مسلم)
یعنی جس  طرح ایک عمارت کے مختلف حصے ایک دوسرے کے ساتھ پیوست ہو کر مضبو طی کا باعث بنتے ہیں اسی طرح ساری دنیا کے مسلمانوں کو اخوت و محبت کے رشتے میں منسلک ہو کر اسلام دشمن قوتوں کے خلاف سیسہ تک  پلائی دیوار بن جانا چا ہیے لیکن جب دین سے دوری کی بنا پر قومیت اسلام کے بجائے رنگ نسل علاقہ و زبان پر ہونے لگے، جب دلوں  میں کدورتیں، تعصب کی سیاہی جمنے لگے، جب فروعی ولسانی جھگڑے اور گروہی سرحدیں کھینچی جانے لگیں تو پھر وہ ہی کچھ ہوگا جو آج وطن عزیز خصوصاً کراچی میں ہو رہا  ہے کہ ایک زبان  بولنے والوں کو دوسری زبان بولنے والوں کے علاقے سے گذرنا مشکل ہے۔ شہر میں جگہ جگہ نوگو ایریاز بن چکے ہیں۔ بوری بند لاشوں  نے خوف و دہشت کی فضاء طاری کر رکھی ہے، لسانی فسادات و قتل و غارت گری کی لہر نے ہزاروں معصوم لوگوں کو اپنا شکار بنایا ہوا ہے، سرحدوں کی حفاظت کی بجائے فوج اپنے ہموطنوں کے خلاف مورچہ بند ہے۔ دہشت گردی، قتل و غارت گری، بھتہ خوری، خونیں ہڑتالوں اور شدید بدامنی  نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

یوم وفاع تجدید عہد کا دن ہے۔ اپنے اندر جذبہ ایمانی و غیرت ایمانی بیدار کرنے کا دن ہے اور تقاضا کرتا ہے کہ مسلمان کے درمیان نفرتوں، عداوتوں، کی خلیج کو پاٹ کر ایک کلمہ، ایک رسول، ایک قرآن کے  ماننے والے اپنی گم کردہ راہ کو پا لیں، قرآن سے رشتہ جوڑ کر غیروں کی سازشوں کا  منہ توڑ جواب دیں لیں، متحد ہو کر  بیرونی طاقتوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر یہ باور کرادیں کہ ابھی ایمان کی حرارت دلوں میں زندہ ہے اور جب تک  مسلمان  ایمان پر قائم رہے گا، ایک جسم، ایک جتھے کی مانند رہے گا جس کا کوئی بال بھی بیکا نہیں کر سکے گا۔

فیس بک تبصرے

06 ستمبر۔۔۔“ ایک تبصرہ

  1. یوم دفاع کا تقاضا ہے کہ ایک بار پھر اسی جذبے کے ساتھ وطن عزیز کو درپیش تمام خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے اسے یکجہتی اور یگانگت کا مظاہرہ کیا جائے ۔

    بہت خوبصورت تحریر ہے یوم دفاع کے حوالہ سے

Leave a Reply