90کی دہائی کی دہشگردیوں کا ریکارڈ:دوسرا حصہ

جنوری1994
ڈکیتیاں:
5 جنوری :کراچی میں ڈکیتی کی 18وارداتیں،مزاحمت کرنے پر دو سگے بھائی ہلاک کردئے گئے۔
9جنوری :کراچی شہر میں درجن بھر ڈکیتیاں
10جنوری: دودھ کے بیوپاری سے 8لاکھ روپے چھین لئے گئے
12جنوری : نارتھ ناظم آباد میں تربیتی مرکز میں ڈکیتی،ایک شخص کو گولی ماردی گئی
14جنوری : 8کلینک،شادی ہال اور پیٹرول پمپ سمیت 18مقامات کر کراچی میں ڈاکے۔
31جنوری : جوڑیا بازار میں ڈکیتی،مزاحمت پر تاجر کوقتل کردیا گیا
قتل وغارت گری:دہشت گردی،،ہنگامہ آرائی:
5جنوری: شادی شدہ عورت کی عصمت دری کرکے پانچویں مزل سے نیچے پھینک دیا گیا،کراچی میں مزید تین افراد کا قتل
9جنوری: کراچی سٹی کورٹ میں ہولناک دھماکہ ،ایس ڈی ایم زخمی،گاڑیاں اور موٹر سائیکل تباہ،8افراد بھی زخمی،
10جنوری: لانڈھی میں دو بسیں نزر اآتش،تیسری بس پر فائرنگ
23جنوری: کورنگی اور گلزاز ہجری میں خاتون سمیت تین افراد کا قتل،تین سالہ بچی فائرنگ سے زخمی
23جنوری،لاڑکانہ جانے والی کوچ پر فائرنگ ،مسافر ہلاک،تین زخمی
فردی 1994
ڈکیتیاں۔لوٹ مار ہنگامہ آرائی:
یکم فروری: نارتھ ناظم آباد میں 3لکاھ روپے اور 50تولہ سونے کی ڈکیتی،تین کاریں اور ٹیکسی بھی چھین لی گئیں
8فروری نیپئر روڈ پر بنک سے 50لاکھ 26ہزار روپے لوٹ لئے گئے۔
11فروری : کراچی میں ڈکیتی کی 13وارداتیں،لاکھوں روپے کا قیمتی سامان لوٹ لیا گیا
17فروری: کراچی میں کار چھیننے میں مزاحمت پر تاجر کو قتل کردیا گیا
23فروری :رضویہ مارکیٹ میں بینک لوٹ لیا گیا:
23فروری: ڈاکوؤں نے لیبر بورڈ میں تنخواہ کے چار لاکھ روپے لوٹ لئے
28فروری: کراچی میں متعدد ڈکیتیاں،متعدد گاڑیاں چھین لی گئیں:
قتل و غارت گری،ہنگامہ آرائی،دہشت گردی
یکم فروری: ضلع شرقی میں زبردست ہنگامہ آرائی،چار افراد ہلاک،متعدد گاڑیاں نذر آتش۔کورنگی نمبر تین میں کوچ پر فائرنگ سے دو افراد جاں بحق،5زخمی،ایک خاتون گھر میں گولی لگنے سے ہلاک ہوگئیں
4 فروری: کراچی میں ہڑتال:دو افراد ہلاک،متعدد گاڑیاں جلادی گئیں۔
12فروری: اپوا کالج کی پروفیسر سنجیدہ سمیت کراچی میں تین افراد کا قتل
18فروری: نارتھ ناظم آباد میں پولیس کی فائرنگ سے ایم کیو ایم الطاف گروپ کا کارکن(تنویر) چاکنگ کرتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔
20فروری: ایم کیو ایم کے ہلاک ہونے والے کارکن تنویر کی تدفین کے موقع پر ہنگامہ آرائی کی گئی،کراچی میں آتش زنی،توڑ پھوڑ کے واقعات
مارچ1994
ڈکیتیاں۔لوٹ مار ہنگامہ آرائی:
5مارچ: ناگن چورنگی پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے پولیس کا سپاہی جاں بحق
7مارچ: سیکورٹی کمپنی کی وین لوٹ لی گئی،ایک ڈاکو ہلاک،دیگر ڈاکو ساڑھے سولہ لاکھ روپے لیکر فرار،وین اور ساتھی کی نعش چھوڑ گئے۔مزاحمت پر دکان دار قتل
7مارچ:دیفنس میں اے مارکیٹ کے بنک لاکر سے ملکی اور غیر ملکی کرنسی اور زیورات لوٹ لئے گئے
9مارچ:کراچی میں ڈکیتی کی ایک درجن وارداتیں ،بینک لوٹ لیا گیا:عید کے موقع پر ڈاکوؤں کی سرگرمیاں بڑھ گئیں
22مارچ: کراچی میں چنگی ناکے سے 5لاکھ روپے لوٹ لئے گئے۔
29مارچ: نارتھ ناظم آباد میں ڈکیتی کی لرزہ خیز واردات، ڈاکوؤں نے گھر میں گھس کربحریہ کے سابق کیپٹن کو گولی ماردی۔
30 مارچ:شہر میں ڈکیتی کی درجنوں وارداتیں،کئی گھر لوٹ لئے گئے۔
قتل وغارت گری:دہشت گردی،،ہنگامہ آرائی:
2مارچ: نیو کراچی میں مسجد الاخوان اور رکن قومی اسمبلی مظفر احمد ہاشمی کے دفتر پر حملہ۔شرپسندوں نے دو افراد کو زخمی کردیا
4مارچ: لیاقت آباد عید بازار میں اندھا دھند فائرنگ،دو افراد جاں بحق۔چار زخمی،فائرنگ تین دہشت گردوں نے کی۔دہشت گردوں نے کورنگی،گلشن اقبال،نیو کراچی،پاک کالونی،بلدیہ ،شاہ فیصل کالونی،ملیر،میں بھی فائرنگ کی۔ایم کیو ایم کے مشتعل کارکنوں نے تین گاڑیاں جلادیں،عارف صدیقی کی پٹائی کا ردعمل
9مارچ: ایم کیو ایم نے کراچی کو یرغمال بنا کر متوازی حکومت قائم کر رکھی تھی۔میجر کلیم اور ان کے ساتھیوں کے جسموں پر تشدد کے نشانات تھے۔میجر کلیم اور ان کے ساتھیوں کو برہنہ کیا گیا۔بریگیڈئر سلیم کا خصوصی عدالت میں بیان
17مارچ: بلدیہ ٹاؤن میں رینجرز کا کپتان،بلدیہ کا ایس ایچ او سمیت پانچ افراد ہلاک،سیکٹر 4اور 5 میں کرفیو:
بلدیہ ٹاؤن کے واقعے سے ایم کیو ایم کا کوئی تعلق نہیں:رابطہ کمیٹی کا اعلان
20مارچ: غیر اعلانیہ کرفیو زدہ بلدیہ ٹاؤن میں دو پولیس اہلکاروں کی پر اسرار ہلاکت۔
21مارچ:کراچی کے ایک درجن علاقوں میں فائرنگ،گیارہ افراد زخمی،شہر میں خوف و ہراس
21مارچ:فوج نے ایم کیو ایم کے خطرناک دہشت گرد اسرار احمد کو لانڈھی سے گرفتار کرلیا،اسلحہ فراہم کرنے اور میجر کلیم کے اغواء میں ملوث ہے۔
27مارچ: کلفٹن میں دھماکہ،لانڈھی میں فائرنگ،ایک شخص ہلاک،متعدد زخمی۔سخی حسن کے قریب منی بس کو نذر آتش کردیا گیا۔
28مارچ: کراچی میں ہڑتال،فائرنگ سے تین فراد ہلاک،متعدد زخمی،متعدد گاڑیاں جلادی گئیں۔تین بینک،ریلوے بکنگ آفس بھی نذر آتش۔ایمبولینس اور کئی گاڑیاں چھین لی گئیں۔تعلیمی ادارے،ٹرانسپورٹ اور تجارتی مراکز بند رہے۔
اپریل1994
ڈکیتیاں۔لوٹ مار ہنگامہ آرائی:
3اپریل: کراچی میں ہائی کورٹ کے جج،اور جرمنی قونصل خانہ کی گاڑیاں چھین لی گئیں۔سندھ سیکرٹریٹ کے ملازمین کی تنخواہیں لوٹ لی گئیں۔ڈاکوؤں نے پولیس اہلکارکو گولی ماردی۔
7اپریل:ڈاکوؤں نے کراچی میں چار گاڑیاں اور لاکھوں روپے لوٹ لئے۔
10اپریل:کے ممتاز تاجر عبدالستار ہاشوانی کے بیٹے الطاف ہاشوانی کو ریسٹورینٹ کے باہر سے اغواء کرلیا گیا۔
24اپریل:بینظیر کے سسرحاکم علی زرداری کی گاڑی سمیت کراچی میں دس گاڑیاں چھین لی گئیں
قتل وغارت گری:دہشت گردی،،ہنگامہ آرائی:
1اپریل:(ایم کیو ایم حقیقی کے چئیر مین)آفاق احمد نے کہا ہے کہ الطاف حسین کو پاکستان لاکر پھانسی دی جائے۔سانحہ بلدیہ ٹاؤن،ناہید بٹ اور ہمارے 50کارکنوں کی ہلاکت کی عدالتی تحقیقات کرائی جائیں۔
16اپریل:سابق رکن قومی اسمبلی ریحان عمر فاروقی کو کراچی میں قتل کردیا گیا
17 اپریل:امام بارگاہ علی رضا میں فجر کے وقت بم دھماکہ ۔پیش امام سمیت چھے نمازی زخمی ہوگئے۔
22اپریل:ایم کیو ایم کے یونٹ انچارج کو اغواء کے بعد قتل کردیا گیا۔
28اپریل:خصوصی عدالت کے جج احمدعلی جونیجو کے بھتیجے کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔
30اپریل:لیاقت آباد میں ایم کیو ایم کے کارکنوں اور پولیس میں مسلح تصادم،دو افراد ہلاک،متعدد زخمی۔دونوں طرف سے فائرنگ کا تبادلہ۔
مئی 1994
یکم مئی :(ایم کیوایم کے )یومِ سوگ کے پہلے دن شدید ہنگامہ آرائی،سات افراد ہلاک،کراچی کی تمام سڑکوں پر ایم کیو ایم کا راج۔دو درجن سے زائد زخمی،35گاڑیاں نذر آتش۔
3مئی :کراچی میں 48گھنٹوں کے دوران 10افراد ہلاک ہوئے،پولیس کنٹرول کرنے میں ناکام،فوج کا کنٹرول۔چار روز میں مجموعی طور پر 19افراد ہلاک ہوئے
4مئی:کراچی میں فسادات کے پانچویں روز چھے افراد ہلاک ہوگئے۔الطاف حسین نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی حقوق نہیں صرف وزارتیں دینا چاہتی ہے ( آج ایم کیو ایم صرف وزارتوں پر ہی خوش ہے)
5مئی:کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کا سلسلہ جاری ۔ایک نوجوان ہلاک،7زخمی ہوگئے۔
7مئی :کراچی میں چار افراد کو سفاکی سے قتل کردیا گیا
14مئی:الطاف گروپ کے 10دہشت گرد گرفتار کرلئے: پولیس کا دعویٰ
14مئی:پریڈی کے علاقے میں دکان پر ڈکیتی،ویڈیو کیمرے اور وی سی آر لوٹ لئے گئے۔
20مئی:ایدھی ایبولینس چھیننے کے الزام میں ایم کیو ایم کے دو کارکن گرفتار۔
25مئی:الخدمت جماعت اسلامی سینکڑوں کھالیں الطاف گروپ کے مسلح کارکنوں نے چھین لیں
30مئی: ملیر توسیعی میں فائرنگ ایک نوجوان ہلاک
31مئی:منصور چاچا کے دست راست منصور حسن کو قتل کردیا گیا

فیس بک تبصرے

90کی دہائی کی دہشگردیوں کا ریکارڈ:دوسرا حصہ“ ایک تبصرہ

  1. اس رپورٹ کے بارے میں آپکی کیا رائے ہے؟؟؟؟؟؟؟

    پاکستان میں جہادی کلچرکے لیےسعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی معاونت: وکی لیکس
    پاکستان سے متعلق وکی لیکس کے نئے انکشافات سامنے آئے ہیںسعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے خیراتی اداروں نے پاکستان میں کم سن بچوں کو خود کُش حملہ آور بنانے کی تربیت کے لیے ایک نٹ ورک قائم کرنے میں چند سالوں قبل مالی معاونت کی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    http://www.dw-world.de/dw/article/0,,15096344,00.html?maca=urd-rss-urd-all-1497-rdf

Leave a Reply