کیا پاک فوج کے ترجمان بیان جاری کرتے ہوئے یہ بھول گئے تھے کہ یہ وہی سید منور حسن ہیں
’’میں جو کرسکتی تھی میں نے کیا عا صمہ!اٹھارہ سال تک خان صاحب کے ساتھ۔۔۔‘‘ ’’میں نے پارٹی کے لئے
زندگی کے بعض دکھ اس قدر گھمبیر ہوتے ہیں کہ بھلائے نہیں بھولتے ۔ان کی کسک زندگی کے ساتھ قائم
جاگنگ ٹریک پرتیزی سے چلتے ہوئے کئی شناسا اور اجنبی چہرے نگاہوں سے گذر رہے تھے۔ ابھی تیسراچکر پورا بھی
کاشف یحییٰ المعروف فکر پاکستان ایک سرگرم بلاگر اور منفرد سوچ و فکر کے مالک ہیں۔ کسی قدر جذباتی بھی
عدل و انصاف کے دست و بازو بنو ہاتھ میں تھام کر اب ترازو چلو ایسی مہنگائی کہ ٹوٹتی
بالا ٓخر دھند کچھ چھٹتی دکھائی دے رہی ہے لیکن جو کھیل اب ملکی سیاست میں بڑی ہوشیاری سے کھیلا
یہ 29 فروری 2008ء کی صبح تھی ۔ لیپ ایئر! ہر چار سال بعد یہ تاریخ آ تی ہے ۔کتنی
شہر متحدہ کے ہاتھوں سے نکلتا جارہا ہے۔ اور متحدہ کے رہنما اب اس شہر پر قبضہ برقرار رکھنے کی
شاہ باغ بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کا ایک معروف علاقہ ہے۔ یہ علاقہ اندورون و بیرون شہر نقل و










