Category: شہر قائد
جمنازیم میں لگنے والے کتب میلے میں پہلی دفعہ کب شر کت کی ؟ یاد نہیں ! ہاں مگرالماری
آ زادی کے مہینے میں وارد ہونے والے ’’ بجلی کے بل ‘‘ نے آتے ہی ہمیں آزادی کے اس
کراچی ایک بار پھر لہو لہان ہے۔ زخم خوردہ کراچی جس کا پرانا زخم مندمل ہی نہیں ہو پاتا کہ
2 جون 2014 کو اخبار کے دفتر جاتے ہوئے موبائل فون کی گھنٹی بجی، دفتر کے ایک ساتھی کا فون
’’فکر کی کوئی بات نہیں! یہ تبدیلی کی عمر ہے اس میں اسی طرح ہوتا ہے۔۔۔۔‘‘ ماہر نفسیات ڈاکٹر غزالہ
کہتے ہیں تجھے بھی چاہوں اور تیرے چاہنے وا لوں کو بھی چاہوں۔ اس قول کی صداقت مجھ پر اس
پچھلے سال اپریل کی بات ہے۔مغرب سے چند لمحوں پہلے موبائیل کی گھنٹی بجی۔ نامانوس نمبرہونے کے باوجود یہ سوچ
کاشف یحییٰ المعروف فکر پاکستان ایک سرگرم بلاگر اور منفرد سوچ و فکر کے مالک ہیں۔ کسی قدر جذباتی بھی