16دسمبر پاکستان کی ملی تاریخ کاایک انتہائی افسوسناک دن۔۔۔ جب ہمارا ایک بازو ہم سے جدا ہو گیا۔بہت کچھ اس
16 دسمبر ہماری تاریخ کا وہ سیاہ ترین باب جب ہمارا شرقی بازو ہم سے جدا ہوا۔ اس سانحے کے
میں ایک پاکستانی شہری ہوں اور میرے والد ایک پاکستانی فوجی تھے۔ ان کی باتیں سن سن کر اپنے ملک
یونی ورسٹی کے چند طالب علموں اور کچھ چھوٹے تاجروں نے 1960 کی دہائی کےآخر میں مل جل کر ایک
شہید ِ پاکستان” عبد القادر مولاؒ پر لگائے جانے والےقتل اور آبرو ریزی کے الزام بے نقاب1971ءمیں البدر کا پاکستان
جرم بہت سنگین تھا ان کا اس لیے سزا بھی بہت سخت اور اپنے تئیں عبرت ناک دی گئی ہے۔ایک
چند دن پہلے چھٹی جماعت میں پڑ ھنے والی میری بھتیجی نے بتایا کہ ہماری ٹیچر نے ہمارے ہاؤس کو
دسمبر ۔۔۔ نے پھر دسمبر کی یاد تازہ کر دی ۔ ایک ایسی یاد جو ہمیشہ آنکھوں کو آنسوؤں
کہتے ہیں کہ قت سب سے بڑا منصف ہوتا ہے اور وہی حقائق سامنے لاتا ہے۔ کل عبدالقادر ملا شہید
زندگی کے بعض دکھ اس قدر گھمبیر ہوتے ہیں کہ بھلائے نہیں بھولتے ۔ان کی کسک زندگی کے ساتھ قائم