آگئی تھی آندھیوں جیسی روانی آگ میں جل بجھی کتنے چراغوں کی جوانی آگ میں صبح دم گھر سے گئے
دنیا کو تہذیب سکھانے والا مغرب آج خود تہذیب کی دلہن کو تار تار کررہا ہے۔ ایک دوسرے کے مذہب
42 افراد کی جان لینے کے بعد لیاری آپریشن ختم کردیاگیا۔ پیپلزپارٹی کا گڑھ لیاری سات دن تک جلتا رہا۔
دنیا کے ایک ارب سے زائد لوگوں نے میرا جھلسا ہوا چہرہ بیک وقت دیکھا—تالیاں بجائی گئیں اور وہ آسکر
فوج کشی کے ذریعے اقوام کو غلام بنانے کا سلسلہ اہل یورپ نے شروع کیا. یہ کام تین صدیوں تک
مقامی فائیو اسٹار ہوٹل میں سیرت کانفرنس ہے، خواتیں کے لئے جسکا عنوان ہے تعلیمات نبوی اور مسلمان ماں کا کردار۔ میں بھی شرکاء
فروری میں وہ سولہ برس کی ہو جاتی لیکن 14 جنوری بلاوا آنے پر وہ حاضر ہو گئی اپنے رب
سارے مہمانوں کی نظریں دروازے پر لگے لگے تھک گئیں، دلہن آنے کا نام ہی نہیں لے رہی تھی. آج
آزادی ،حریت ،خود داری، عزت نفس، خود مختاری، قومی حمیت —بھلا کیسے دبایا اور کچلا جا سکتا ہے ان جذبوں
میں بھی دیوانہ وار کہہ رہی ہوں “لبیک اللھم لبیک” حاضری کا شعور نہ ہوتے ہوئے بھی زباں پر ایک







