فقہی اختلافات کی بنا پر نمازوں کو الگ کرنے کا کوئی ثبوت سلف میں نہیں ہے۔ یہ فقہی اختلافات صحابہ کرام کے درمیان بھی تھے اور تابعین کے درمیان بھی اور تبع تابعین کے درمیان بھی ۔ لیکن یہ سب لوگ ایک ہی جماعت میں نماز پڑھتے تھے۔ یہی طریقہ آئمہ مجتہدین کا بھی رہا۔ یہ بالکل ظاہر ہے کہ نماز دین کی بنیادوں میں سے ہے اور فقہی اختلافات بہر حال فروعی ہیں۔ ان فروعی اختلافات کی بنیاد پر نمازیں الگ کرلینا تفرق فیالدین ہے۔جس کو قرآن نے گمراہی قرار دیاہے ۔ نمازیں الگ کرلینے کے بعد مسلمانوں کی ایک امت قائم نہیں رہ سکتی اور اس کا امکان نہیں ہے کہ جو لوگ مل کر نماز نہیں پڑھ سکتے وہ دین کو قائم کرنے اور قایم رکھنے کی سعی میں متحد ہو کر کام کرسکیں گے۔یہ چیز اب نظری نہیں رہی ہے بلکہ صدیوں کے عملی تجربہ نے اسے ثابت کر دیا ہے۔ لہذا جو لوگ اپنے فرقی اختلاف کی وجہ سے نمازوں کی علحیدگی پر اصرار کرتے ہیں وہ دراصل دین کی جڑ پر ضرب لگاتے ہیں۔
( رسائل و مسائل – جز اول)

امتیاز احمد اعوان
October 19, 2012 at 3:57 pmمولانا مودودی رحمة اﷲ علیہ کا سارا لٹریچر ہی اتحادٕ امت کی دعوت پر مبنی ہے
کاشف نصیر
October 20, 2012 at 1:12 pmفقہی اختلاف کی وجہ سے نمازوں کی علیحدگی کا تصور آج بھی نہیں ہے، ہاں نظریاتی اور عقیدے کے اختلاف کا معاملہ علیحدہ ہے۔
ًمحمد رابیل چوہدری
November 9, 2012 at 4:56 pmلیکن شیعہ حضرات جسطرح نماز ادا کرتے ہیں کیا انکے ساتھ نماز ادا کی جاسکتی ہے؟
Syed Owais Mukhtar
November 21, 2012 at 4:42 pmFarq to ziada nahe sirf hath bandhnay – na bandhnay ka he, ager aik hi jamat main kharay hon to i think ap hath bandh k kharay ho jayen aur wo hath chhor k
wallah o alam
the above statement is not a fatwa, it can be wrong!
Zahoor Ahmed Rajput
November 23, 2012 at 5:24 amشیعہ حضرات ہاتھ کھول کر سنی علما کے پیچھے نماز ادا کرتے میں نے دیکھے ہیں۔ اس کا مطلب ہے ان کی نماز ہو جاتی ہے
بہلول دانا
January 6, 2013 at 11:06 amاگر امام خمینی کے پیچھے سب کی نماز ہوجاتی تھی تو اب کیا مسئلہ ہے ؟؟؟
Hakam Shah (حکم شاہ)
January 4, 2015 at 8:45 amکاشف نصیر صاحب کا تنصرہ معقول ہے ۔۔ فقہی اختلاف کی وجہ سے نمازوں کی علیحدگی کا تصور آج بھی نہیں ہے، ہاں نظریاتی اور عقیدے کے اختلاف کا معاملہ علیحدہ ہے۔