فرانسیسی میگزین میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے بعد مسلمانوں میں ایک اضطراب اور بے چینی پائی جاتی ہے۔
2004 ء میں جب فرانس میں حجاب پر پابندی کا قانون منظور ہوا تو عالمی اسلامی تحریکوں کے ایک اجتماع
جمعہ11اکتوبر کو پوری قوم ایک ہی خبر کی منتظر تھی کہ’’امن کا نوبل انعام جرات مند ملالا یوسف زئی نے
لیجیے ملالہ ڈرامہ اب بے نقاب ہوتا جارہا ہے۔ اور اب اس ڈرامے کی تازہ ترین قسط یہ ہے کہ
کراچی میں یو ں تو قتل و غارت گری اب معمول کی بات بن گئی ہے ۔ روز کے دس
ملالہ میں شرمندہ ہوں، باوجود کوشش کے تمھارے لئے میری آنکھ سے آنسو نہیں نکل پا رہے، کیا کروں ۔۔۔؟
ملالہ اسوقت برطانیہ کے کوئن الزبتھ ہسپتال میں منتقل ہو چکی ہے جبکہ پاکستان کا الیکٹرانک میڈیا اسکی سانسوں کی
کون ایسا شقی القلب انسان ہوگا جو 14 سال کی ایک معصوم بچی پر سفاکانہ قاتلانہ حملے کیلئے وجہ جواز








