Category: شاعری
ہے ہزاروں رات سے افضل یہ رات (ہے نزول رحمت پروردگار ! ) اس مبارک رات جبرائیل امین ، عرش
میری ماما! میرا کرتا دھودینا میر ی کتابیں بھی صاف کرنا! مجھے ڈانٹنا نہیں ہے ، مجھے مارنا نہیں مجھ
تری بات کیا! شان کیا ہے تری، مرے پیارے قائد! محمد علی! تیری جہد سے ہم کو منزل ملی ہمیں
’’آخر کیا وجہ ہے کہ تم اللہ کی راہ میں اُن بے بس مردوں، عورتوں اور بچوں کی خاطر نہ
اِس بار اِک الگ ہی جگہ کھولی ہے دُکان اور اُس میں بیچنے کا ارادہ ہے پاکستان اِس بار تو
میں اپنا ووٹ کس کو دوں بڑی مشکل میں ڈالا مجھے فکر الیکشن نے کھڑے ہیں ووٹ لینے کو کہیں
عدل و انصاف کے دست و بازو بنو ہاتھ میں تھام کر اب ترازو چلو ایسی مہنگائی کہ ٹوٹتی
اسامہ مر نہیں سکتا مثالِ شمس ز ندہ ہی،عدو سے ڈر نہیں سکتا اسامہ اِک علامت ہے، اسامہ مر نہیں