میری ماما۔۔۔

peshawar-attackمیری ماما!
میرا کرتا دھودینا
میر ی کتابیں بھی صاف کرنا!
مجھے ڈانٹنا نہیں ہے ، مجھے مارنا نہیں
مجھ سے ناراض نہ ہو ، مجھ سے روٹھنا بھی نہیں ہے
یہ سب جو لہو لہو ہے، اسے دیکھ کر رونا بھی نہیں!
میری ماما
میری کتابوں کی سر خی
میرے اجلے اجلے کرتے کی سر خی
تجھے رلائے تو رونا مت
اشکوں کے موتی تو پرونا مت!
گیا تھا کتابیں اور بستے لے کر
اب آ یا ہوں بس یہ سندیسہ لے کر
تیری ہی رحمت کی آس لایا
میں جارہا ہوں
تجھ کو سندیسہ سنارہا ہوں
میری ماما
ایک وعدہ اب میں کرونگا!
بابا کو بھی یہ ہی بات کہوں گا
نہ شور کروں گا، نہ تنگ کروں گا
اور یوں میں خاموش رہوں گا
بس اب میں خاموش رہوں گا!

شاعرہ: صدف ناز

فیس بک تبصرے

Leave a Reply