کاش کوئی انہیں بتاتا۔۔۔

namazمیلاد کے جلوس میں تھوڑی دیر کیلئے شریک ہونے کا موقع ملا

اور پھر مغرب کی نماز کا وقت ہو گیا

نماز کے فوراً بعد جب دوبارہ وہاں حاضری ہوئی تو دیکھا کچھ لوگ تو نماز کی ادئیگی کیلئے چلے گئے

لیکن

۔

۔

۔

نوجوانوں کی ایک بڑی تعدا ادھر ادھر گھومتی نظر آئی 🙁

ایک نوجوان سے جب میں نے نماز کا پوچھا تو کہنے لگا وہ جی ہم نے تو صبح ہی پڑھ لی تھی 🙁

 

کاش میری امّت کے ان نوجوانوں کو کوئی یہ بھی بتاتا کہ یہ نعتیں پڑھنا، نبی کریم ﷺ سے عقیدتوں کے پھول نچھاور کرنا اور ان کی غلامی کے نعرے لگانا نبی اکرمﷺکی آمد کا مقصد ہر گز نہ تھا بلکہ اللہ کے رسولﷺ تو جو دین لے کر آئے وہ ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اور رہی نماز تو وہ تو دین کا بنیادی ستون ہے، اور جو کفر او ر اسلام کے درمیان اتیاز کرنے والی ہے۔

 

سرکار دو عالم ﷺ کا ارشاد ہے کہ ’’کفر اور اسلام میں حد فاصل (نماز) ہے۔‘‘لہٰذا مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ خواب غفلت سے بیدار ہوجائیں اور اپنے کریم رب کو راضی کرلیں۔ پھر زندگی میں خوشیاں اور سکون نصیب ہوگا، رحمت خداوندی کی برسات ہوگی، روح کو تسکین ملے گی، تفکرات اور آلام کو دور کردیا جائے گا اور اُخروی زندگی میں بھی قرار نصیب ہوگا۔نماز عملی عبادات میں سرفہرست ہے جو بظاہر ایک عمل ہے مگر حقیقتاً نماز میں ہی پورا دین سمٹا ہوا ہے۔دوسرے لفظوں میں نماز دین کی اصل و اساس ہے، اور جس نبی ﷺ کی مدحت میں سارادن یہ نوجوان گلیوں میں پھرتے ہوئے نعتیں پڑھتے رہے انہی حضور اقدس ﷺ کا فرمان ہے کہ ’’اﷲ جل شانہ نے میری امت پر نماز فرض کی ہے اور قیامت کے دن سب سے پہلے نماز کا ہی سوال ہوگا۔‘‘۔

 

کاش کوئی ان نوجوانوں کو یہ بھی بتاتا کہ نماز تو دین کاوہ ستون ہے کہ جس پر اسلام کی مضبوط عمارت کھڑی ہے

فیس بک تبصرے

کاش کوئی انہیں بتاتا۔۔۔“ پر 2 تبصرے

  1. very sad.

  2. نماز تو دین کاوہ ستون ہے کہ جس پر اسلام کی مضبوط عمارت کھڑی ہے
    جزاک اللہ

Leave a Reply