جو دبا سکو تو صدا دبا دو

women-prisoner

 مکہ کی گلیوں میں گرم کوئلوں پر لٹائے گئے خباب بن ارط کی ثابت قدمی کا حوالہ ہو یا پھرعین عالمِ دوپہر میں عرب کی تپتی ہوئی ریت پرلٹائے گئےسیدنا بلال حبشی کی” احد، احد ” کی بلند ہوتی صدائیں، ابوجہل کے ظلم وستم کے سامنے ڈٹ جانے والی کمزور سی سیدہ سمیہ کی المناک داستان ہو یا آلِ یاسر کی پامردی کا تذکرہ  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دنیا میں حق وباطل کی کشمکش ازل سے جاری ہے اور تا ابد جاری رہے گی۔

یہ کیسے لوگ ہیں جنہیں نہ کسی جابر کاجبر جھکنے پہ مجبور کر سکا نہ کسی ظالم کے ظلم سے ان کے پائے ثبات میں کوئی لغزش آئی،۔ یہ نبی اکرمﷺ کے ان جان نثاروں کے پیرو ہیں کہ حق بات پر کٹ جانا جن کا شیوہ رہا ہے اور اس حال میں کہ نیزہ گردن کو چھو رہا ہو اور سوال کرنے والا سوال کرے کہ اے فلاں کیا تم یہ بات پسند کرو گے کہ آج تمہیں رہا کر دیا جائےاور تمہاری جگہ نعوذ باللہ تمہارے نبیﷺ کو پھانسی کے پھندے پر لٹکا دیا جائے تو جواب دینے والے نے کہا تھا کہ واللہ تم نے تو بڑی بات کہ دی میں تو یہ بھی پسند نہیں کروں گا کہ آج مجھے رہا کردیا جائے اور اس کے بدلے میں میرے نبی مہرباں ﷺ کے پاؤں میں کوئی کانٹا بھی چبھ جائے۔ اور خدا کی قسم یہ تو وہ لوگ ہیں کہ جب نیزہ جسم کے آر پار ہو تو پکار پکار کر کہتے ہیں ” ربّ کعبہ کی قسم میں تو کامیاب ہو گیا

مصر کے دوسرے بڑے شہر الاسکندریہ کی عدالت کی جانب سے 14 اسلام پسند لڑکیوں کو 11 ، 11 سال قید کی سنائی جانے والی سزا اور اس موقع پر انٹر نیٹ کے ذریعے میڈیا پر شائع شدہ ان کی تصویر میں ان ہنستے مسکراتے چہروں نے قرونِ اولٰی کی مسلم خواتین کی یاد تازہ کر دی ہے، ان کمسن بچیوں پر الزام عائید کیا گیا ہے کہ یہ لڑکیاں 31 اکتوبر کو سڑکوں پر مظاہرے کی ترغیب دینے اور دوران مظاہرہ مرسی کے لبرل و سیکولرمخالفین پر پتھر پھینکنے اور چاقو چلانے میں ملوث ہیں۔ لیکن حقیقت میں لبرل و سیکولر غنڈے فوج کی مدد سے اسلام پسندوں کے پر امن مظاہروں پر حملہ آور ہونے اور خون کا بازار گرم کرنے میں ملوث ہیں 

اسی مقدمہ میں الاخوان المسلمون کے 6 دیگر مرد رہنماؤں کو بھی 15 ، 15 سال قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔ سزا پانے والوں کے پر عزم اور شادماں چہرے وقت کے فرعونوں سے پکار پکار کر کہ رہے ہیں

جو دبا سکو تو صدا دبادو

جو بجھا سکو تو دیا بجھا دو

صدا دبے گی تو حشر ہو گا 

دیا بجھے گا تو سحر ہو گی

فیس بک تبصرے

جو دبا سکو تو صدا دبا دو“ ایک تبصرہ

  1. True and nice composition

Leave a Reply